وہ درُود جس کا ثواب ستر فرشتے ہزار دِن تک لکھتے رہتے ہیں

Barakat e Darood Shareef

وہ درُود جس کا ثواب ستر فرشتے ہزار دِن تک لکھتے رہتے ہیں

 حضرت ابنِ عباس رضی ﷲ عنہ حضور کا ارشاد نقل فرماتے ہیں جو شخص یہ دُعا کرے
جَزَی ﷲُ عَنَّا مُحَمَّدًا مَّا ھُوَ اَھْلُہٗ
ترجمہ:۔ اللہ جل شانہ جزادے محمد ( صلی ﷲ علیہ وسلم ) کو ہم لوگوں کی طرف سے جس بدلے کے وہ مستحق ہیں۔
تو اس کا ثواب ستر 70 فرشتوں کو ایک ہزار دن تک مشقت میں ڈالے گا۔ (طبرانی)
نزہتہ المجالس میں بروایت طبرانی حضرت جابر کی حدیث سے حضور کا یہ ارشاد نقل کیا ہے کہ جو شخص صبح و شام یہ درُود پڑھا کرے
اَللّٰھُمَّ رَبَّ مُحَمَّدٍ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ وَّاجْزِ مُحَمَّدًا صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَاھُوَ اَھْلُہٗ
وہ اس کا ثواب لکھنے والوں کو ایک ہزار دن تک مشقت میں ڈالے رکھے گا۔ مشقت میں ڈالے گا کا مطلب یہ ہے کہ وہ ایک ہزار دن تک اس کا ثواب لکھتے لکھتے تھک جائیں گے۔
بعض علماء نے “جس بدلے کے وہ مستحق ہیں” کی جگہ ‘‘جو بدلہ اللہ کی شان کے مناسب ہے’’ ۔ لکھا ہے.
یعنی جتنا بدلہ عطا کرنا تیری شایانِ شان ہو وہ عطا فرما اور اللہ تعالیٰ کی شان کے مناسب بالخصوص اپنے محبوب کیلئے ظاہر ہے کہ بے انتہا ء ہوگا۔
حضرت حسن بصریؒ سے ایک طویل درُود شریف کے ذیل میں نقل کیا گیا ہے کہ وہ اپنے درُود شریف میں یہ الفاظ بھی بڑھا رتے تھے۔
وَاَجْزِہٖ عَنَّا خَیْرِمَا جَزَیْتَ نَبِیًّا عَنْ اُمَّتِہٖ ‘‘اے اللہ حضور کو ہماری طرف سے اس سے زیادہ بہتر بدلہ عطا فرمائیے جتنا کسی نبی کو اس کی اُمت کی طرف سے عطا فرمایا۔’’ ایک اور حدیث میں نقل کیا گیا ہے جو شخص یہ الفاظ پڑھے
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰٓی اٰلِ مُحَمَّدٍ صَلٰوۃً تَکُوْنُ لَکَ رِضًا وَّلِحَقِّہٖ اَدَاءً وَّاعْطِہِ الْوَسِیْلَۃَ وَالْمَقَامَ الْمَحْمُوْدَ نِ الَّذِیْٓ وَعَدْتَہٗ وَاجْزِہٖ عَنَّا مَا ھُوَ اَھْلُہٗ وَاجْزِہٖ عَنَّا مِنْ اَفْضَلِ مَاجَزَیْتَ نَبِیًّا عَنْ اُمَّتِہٖ وَصَلِّ عَلٰی جَمِیْعِ اِخْوَانِہٖ مِنَ النَّبِیِّیْنَ وَالصَّالِحِیْنَ یَآ اَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ
جو شخص سات جمعوں تک ہر جمعہ کو سات مرتبہ اس درُود کو پڑھے اس کے لئے میری شفاعت واجب ہے۔
ایک علامہ جوابن المشتہر کے نام سے مشہور ہیں یوں کہتے ہیں کہ جو شخص یہ چاہتا ہوکہ اللہ جل شانہ’ کی ایسی حمد کرے جو اس سب سے زیادہ افضل ہو جو اب تک اسکی مخلوق میں سے کسی نے کی ہو’ اوّلین و آخرین اور ملائکہ مقربین’ آسمان والوں اور زمین والوں سے بھی افضل ہو اور اسی طرح یہ چاہے کہ حضور اقدس صلی ﷲ علیہ وسلم پر ایسا درُود پڑھے جو اس سب سے افضل ہو جتنے درُود کسی نے پڑھے ہیں۔
اور اسی طرح یہ بھی چاہتا ہوکہ وہ اللہ تعالیٰ شانہ’ سے کوئی ایسی چیز مانگے جو اس سب سے افضل ہو جو کسی نے مانگی ہو تو وہ یہ پڑھا کرے۔
اَللّٰھُمَّ لَکَ الْحَمْدُ کَمَا اَنْتَ اَھْلُہٗ فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ کَمَآ اَنْتَ اَھْلُہٗ وَافْعَلْ بِنَامَآ اَنْتَ اَھْلُہٗ فَاِنَّکَ اَنْتَ اَھْلُ التَّقْوٰی وَاَھْلُ الْمَغْفِرَۃِ
جس کا ترجمہ یہ ہے: “اے اللہ تیرے ہی لئے حمد ہے جو تیری شان کے مناسب ہے ’ پس تو محمد صلی ﷲ علیہ وسلم پر درُود بھیج جو تیری شان کے مناسب ہے اور ہمارے ساتھ بھی وہ معاملہ کر جو تیری شایانِ شان ہو بیشک تو ہی اس کا مستحق ہے کہ تجھ سے ڈرا جائے اور مغفرت کرنے والا ہے”۔

کتاب کا نام: برکات درود شریف کے حیرت انگیز واقعات
صفحہ نمبر: 113 – 114

Written by Huzaifa Ishaq

12 November, 2022

You May Also Like…

0 Comments