نماز مغرب سے متعلق سنتیں

مسنون زندگی قدم بہ قدم

نماز مغرب سے متعلق سنتیں

 مغرب کی اذان کے بعد فرضوں سے پہلے سنت نہیں ہیں۔ البتہ اذان کے وقت مزید یہ دعا کرنا منقول ہے۔
۔اَللّٰھُمَّ ھٰذَا اِقْبَالُ لَیْلِکَ وَاِدْبَارُنَھَارِکَ وَاَصْوَاتُ دُعَاتِکَ فَاغْفِرْلِی۔ (مشکوٰۃ)

مغرب کے فرضوں کے بعد دو رکعت پڑھنا سنت ہیں (ترمذی)

ان دو سنتوں کے بعد چھ رکعت نفل پڑھے تو اس کو بارہ سال کی عبادت کا ثواب ملتا ہے اس کو صلوۃ الاوابین کہتے ہیں۔

عشاء کی نماز پڑھنے سے قبل نہ سوئیں (مشکوٰۃ) مبادا عشاء کی نماز جماعت سے فوت ہو جائے بچوں کو دین کی باتیں بتانے کا یہ اچھا وقت ہے ’ اب آپ عشاء کی نماز کی تیاری کریں۔

صَلٰاۃُ الاَوّابِین

مغرب کے فرض اور سنتوں کے بعد جو نوافل پڑھے جاتے ہیں انہیں اوابین کہتے ہیں ان کی کم از کم تعداد 6 اور زیادہ سے زیادہ بیس ہے۔

حضرت عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ کے صاحبزادے محمد بن عمار رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے اپنے والد ماجد عمار بن یاسر کو دیکھا کہ وہ مغرب کے بعد 2 رکعت پڑھتے تھے اور بیان فرماتے تھے کہ میں نے اپنے حبیب حضرت محمد صلی اﷲ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ مغرب کے بعد چھ رکعتیں پڑھتے تھے اور فرماتے تھے کہ جو بندہ مغرب کے بعد چھ رکعتیں پڑھے اس کے گناہ بخش دئیے جائیں گے اگرچہ وہ سمندر کے جھاگ کے برابر ہوں۔

مسئلہ:مغرب کے فرضوں کے بعد 2 رکعت سنت پڑھ کر صرف 4 رکعت نفل اور پڑھ لے تو اوّابین کی فضیلت حاصل ہو جاتی ہے۔

نصف شب کے بعد سو کے اٹھ کر جو نماز پڑھی جاتی ہے اسے تہجد کہتے ہیں اس کی کم از کم 6 رکعتیں اور زیادہ سے زیادہ 12 رکعتیں ہیں حضور صلی اﷲ علیہ وسلم عموماً آٹھ رکعت پڑھا کرتے تھے۔

حضرت عمر و بن عبسہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا۔” اللہ تعالیٰ بندے سے سب سے زیادہ قریب رات کے آخری درمیانی حصہ میں ہوتے ہیں پس اگر تم سے ہو سکے کہ تم ان بندوں میں سے ہو جاؤ جو اس (مبارک) وقت میں اللہ کا ذکر کرتے ہیں تو تم ان میں سے ہو جاؤ۔”۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا :۔ فرض نماز کے بعد سب سے افضل درمیان رات کی نماز ہے (یعنی تہجد)۔

کتاب کا نام: مسنون زندگی قدم بہ قدم
صفحہ نمبر: 171 تا 172

Written by Huzaifa Ishaq

10 October, 2022

You May Also Like…

0 Comments