نماز جُمعہ کے آداب اور سنتیں

مسنون زندگی قدم بہ قدم

نماز جُمعہ کے آداب اور سنتیں

۔1۔ جمعرات ہی سے جمعہ کا اہتمام شروع کر دے’ مثلاً کپڑے صاف کرے خوشبو ہو تو خوشبو لگا کر رکھے خط بنوائے زیر ناف بال صاف کرے اور جمعرات کو عصر کے بعد استغفار بھی زیادہ کرے۔ (احیاء العلوم)۔

۔2۔ جمعہ کے دن غسل کرے’ سر پر بال ہوں تو ان کو اور بدن کو خوب صاف کرےمسواک کرے
جو پاس ہوں عمدہ سے عمدہ کپڑے پہنے ہو سکے تو خوشبو لگائے’ ناخن وغیرہ کتروائے (احیاء العلوم)۔

۔3۔ جامع مسجد میں بہت جلدی چلا جائے جتنا جلدی جائے گا اتنا ہی زیادہ ثواب پائیگا (بخاری و مسلم)۔

۔4۔ نماز جمعہ کیلئے پاپیادہ جائے۔ہر قدم پر ایک سال کے روزوں کا ثواب ملتا ہے (ترمذی)۔

۔5۔ فجر کی نماز میں پہلی رکعت میں امام المٓ سجدہ ’ دوسری رکعت میں ھَلْ اَتَی عَلَیٰ الْاِنسَانِ کی سورت پڑھے’ کبھی کبھی ترک بھی کر دے۔ (صحاح)۔

۔6۔ جمعہ کی نماز میں امام پہلی رکعت میں سورۂ جمعہ’ دوسری میں سورہ منافقون یا پہلی رکعت میں سَبِّحِ اسْمِ رَبِّکَ الْاَعْلٰی دوسری رکعت ۔میں ھَلْ اَتَاکَ حَدِیْثُ الْغَاشِیَۃِ پڑھے۔۔

۔7۔ جمعہ کی نماز سے پہلے یا بعد میں کوئی سورۂ کہف پڑھے تو اس کے لئے عرش کے نیچے سے آسمان کے برابر بلند ایک نور ظاہر ہو گا جو قیامت کے اندھیرے میں اس کے کام آئے گا اور اس جمعہ سے پہلے جمعہ تک جتنے گناہ اس سے ہوئے ہیں سب معاف ہوجاویں گے۔ (سفر السعادت) مراد گناہ صغیرہ ہیں۔
جمعہ کے دن کثرت سے درود شریف پڑھنا’ نماز جمعہ کے لئے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی عادت شریف یہ تھی جب سب لوگ جمع ہو جاتے اس وقت آپ تشریف لاتے اور حاضرین کو سلام کرتے اور حضرت بلال رضی اللہ عنہ اذان کہتے جب اذان ختم ہو جاتی آپ کھڑے ہو جاتے اور معاً خطبہ شروع فرما دیتے جب تک منبر نہ بنا تھا کسی کمان یا لاٹھی سے ہاتھ کو سہارا دے لیتے اور کبھی کبھی اس لکڑی کے ستون سے جو محراب کے پاس تھا جہاں آپ خطبہ پڑھتے تھے تکیہ لگا لیتے تھے منبر بن جانے کے بعد پھر کسی لاٹھی وغیرہ سے سہارا دینا منقول نہیں دو خطبے پڑھتے اور دونوں کے درمیان تھوڑی دیر بیٹھ جاتے اور اس وقت کچھ کام نہ کرتے نہ دعا مانگتے جب دوسرے خطبے سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو فراغت ہوتی حضرت بلال رضی اللہ عنہ اقامت کہتے اور آپ نماز شروع فرما دیتے خطبہ پڑھتے وقت آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ایسی حالت ہوتی تھی جیسے کوئی ایسے دشمن سے جو عنقریب آنے والا ہو اس کی لوگوں کو خبر دے رہا ہو’ اکثر خطبے میں یہ فرماتے ‘‘میں اور قیامت اس طرح بھیجا گیا ہوں جیسے یہ دو انگلیاں بیچ کی اور شہادت کی انگلی ملا دیتے تھے’ ایک صحابی کہتے ہیں ’ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اکثر خطبے میں سورۃق پڑھا کرتے تھے۔ حتیٰ کہ میں نے سورۃ قٓ حضرت سے سن کر ہی یاد کی ہے اور کبھی سورۂ والعصر اور کبھی لَایَسْتَوِیٓ اَصْحَابُ النَّارِ وَاَصْحَابُ الْجَنَّۃِ الخ کبھی وَنَادَوْا یَامَالِکُ لِیَقْضِ عَلَیْنَا سے مَاکِثُوْنَ تک ۔(بحر جلد 2 ص 147)

۔8۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جمعہ کی نماز سے قبل چار سنت پڑھا کرتے جو ایک سلام سے ہوتی تھیں ۔(ابن ماجہ)۔

۔9۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جمعہ کے بعد اپنے گھر جا کر دو رکعت پڑھا کرتے تھے اور ایک روایت میں ہے کہ آپ نے فرمایا جمعہ کے بعد چار رکعت پڑھا کرو۔ (ابن ماجہ)۔

 ۔10۔ ابن عمر رضی اللہ عنہما چھ رکعت پڑھا کرتے تھے بہتر یہی ہے کہ دونوں پر عمل ہو جائے یعنی جمعہ کے بعد پہلے چار رکعت سنت پھر دو رکعت سنت پڑھ لیا کریں (طحاوی)۔

۔11۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وتر کی پہلی رکعت میں سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْاَعْلٰی دوسری رکعت میں قُلْ یَاَیُّھَا الْکٰفِرُوْنَ اور تیسری رکعت میں قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ پڑھا کرتے تھے (ابن ماجہ)۔

کتاب کا نام: مسنون زندگی قدم بہ قدم
صفحہ نمبر: 164 تا 165

Written by Huzaifa Ishaq

10 October, 2022

You May Also Like…

0 Comments