نماز استخارہ کا مسنون طریقہ

مسنون زندگی قدم بہ قدم

نماز استخارہ کا مسنون طریقہ

رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہم کو صلوٰۃ استخارہ کی اسی طرح تعلیم دیتے تھے جیسے کہ قرآن مجید کی تعلیم دیا کرتے تھے ۔
فرمایا:۔
جب تم کو کوئی کام فکر اور سوچ میں ڈال دے (یعنی کروں یا نہ کروں) تو اسے دو رکعت نفل پڑھنی چاہئے۔
نماز کے بعد یہ کلمات کہے:۔

اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْتَخِیْرُکَ بِعِلْمِکَ وَاسْتَقْدِرُکَ بِقُدْرَتِکَ وَاَسْئَلُکَ مِنْ فَضْلِکَ الْعَظِیْمِ فَاِنَّکَ تَقْدِرُوَلَااَقْدِرُ وَتَعْلَمُ وَلَا اَعْلَمُ وَاَنْتَ عَلَّامُ الْغُیُوْبِ اَللّٰھُمَّ اِنْ کُنْتَ تَعْلَمُ اَنَّ ھٰذَالْاَمْرَ۔
۔(اس جگہ جو کام درپیش ہے اس کا قصد کرے
خَیْرًا لِّیْ فِیْ دِیْنِیْ وَمَعَاشِیْ وَعَاقِبَۃُ اَمْرِیْ اَوْخِیْرًا لِّیْ فِیْ عَاجِلِ اَمْرِیْ وَاٰجِلِہٖ فَاَقْدِرْہُ لِیْ وَیَسِّرْہُ لِیْ وَبَارِکْ لِیْ فِیْہِ وَاِنْ کُنْتَ تَعْلَمُ اَنَّ ھٰذَالْاَمْرَ ۔
۔(یہاں پر دل کا منشاء ظاہر کرے)۔
اِنْ کَانَ شَرًا لِّیْ فَاَصْرِفْہُ عَنِّی وَاصْرِفْنِیْ عَنْہُ وَاقْدِرْلِیَ الْخَیْرَحَیْثُ مَاکَانَ ثُمَّ اَرْضِنِی بِہٖ (ابن ماجہ)
اس کے بعد جو دل میں خیال آئے وہ پہلو بہتر سمجھے۔

کتاب کا نام: مسنون زندگی قدم بہ قدم
صفحہ نمبر: 167

Written by Huzaifa Ishaq

10 October, 2022

You May Also Like…

0 Comments