نفع نقصان سے بے فکر کرنے والی قرآن کریم کی چار آیات

عامر بن عبد قیس کہتے ہیں قرآن کریم کی چار آیتیں ہیں جب میں انہیں پڑھ لوں تو پھر مجھے کسی نفع و نقصان کا فکر و اندیشہ نہیں رہتا..۔

مَا یَفْتَحِ اللّٰہُ لِلنَّاسِ مِنْ رَّحْمَۃٍ فَلَامُمْسِکَ لَھَا وَمَا یُمْسِکْ فَلَا مُرْسِلَ لَہٗٓ مِنْ م بَعْدِہٖ وَھُوَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ… (سورہ فاطر:2)

ترجمہ:.“خدا جو اپنی رحمت (کا دروازہ) کھول دے تو کوئی اسکو بند کرنے والا نہیں اور جو بند کر دے تو اسکے بعد کوئی اسکو کھولنے والا نہیں اور وہ غالب حکمت والا ہے”۔

وَاِنْ یَّمْسَسْکَ اللّٰہُ بِضُرٍّ فَلَا کَاشِفَ لَہٗٓ اِلَّا ھُوَ وَاِنْ یُّرِدْکَ بِخَیْرٍ فَلَآ رَآدَّ لِفَضْلِہٖ , یُصِیْبُ بِہٖ مَنْ یَّشَآءُ مِْن عِبَادِہٖ , وَھُوَالْغَفُوْرُ الرَّحِیْم
۔ (سورہ یونس: 107)۔

ترجمہ:” اور اگر خدا تم کو کوئی تکلیف پہنچائے تو اس کے سوا اس کا کوئی دور کرنے والا نہیں… اور اگر وہ تم سے بھلائی کرنا چاہے تو اس کے فضل کو کوئی روکنے والا نہیں… اور اپنے بندوں میں سے جسے چاہتا ہے فائدہ پہنچاتا ہے اور وہ بخشنے والا مہربان ہے”۔

سَیَجْعَلُ اللّٰہُ بَعْدَ عُسْرٍ یُّسْرًا… (سورۃ الطلاق: 7)

ترجمہ:”خدا عنقریب تنگی کے بعد کشائش بخشے گا”۔

وَمَا مِنْ دَآبَّۃٍ فِی الْاَرْضِ اِلَّا عَلَی اللّٰہِ رِزْقُھَا وَیَعْلَمُ مُسْتَقَرَّھَا وَمَسْتَوْدَعَھَا ۔ کُلٌّ فِیْ کِتٰبٍ مُّبِیْنٍ… (سورہ ھود: 6)

ترجمہ:”اور زمین پر کوئی چلنے پھرنے والا نہیں مگر اس کا رزق خدا کے ذمے ہے… وہ جہاں رہتا ہے اسے بھی جانتا ہے اور جہاں سونپا جاتا ہے اسے بھی… یہ سب کچھ کتاب روشن میں (لکھا ہوا)ہے”۔

کتاب کا نام: مجربات اکابر
صفحہ نمبر: 97 – 98