نبی علیہ السلام نے رخ مبارک پھیر لیا

حضرت ابو علی حسن بن علی العطار سے مروی ہے کہ حضرت ابو طاہر المخلص نے اپنے ہاتھ سے میرے لئے کچھ اجزاء (رسائل) لکھے تو ان میں، میں نے دیکھا کہ نبی اکرم صلی ﷲ علیہ وسلم کا جب بھی ذکر آتا تھا تو اس میں لکھا ہوتا تھا:۔
۔‘‘قَالَ صَلَّی ﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ تَسْلِیْمًا کَثِیْرًا کَثِیْرًا کَثِیْرًا’’۔
ابو علی نے کہا کہ میں نے ان سے پوچھا کہ تم ایسا کیوں لکھتے ہو۔
فرمایا کہ میں بچپن میں حدیث لکھتا تھا اور جب ذکر رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کا آتا تو درُود شریف نہیں لکھتا تھا۔
پس میں نے خواب میں نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کو دیکھا اور ان کی طرف آگے بڑھا۔
راوی نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ یہ بھی کہا کہ میں نے آپ صلی ﷲ علیہ وسلم پر سلام بھیجا۔
آپ صلی ﷲ علیہ وسلم نے مجھ سے چہرہ مبارک پھیر لیا۔ میں دوسری طرف جا کر کھڑا ہوا تو آپ صلی ﷲ علیہ وسلم نے رخ پھیر لیا۔
تیسری مرتبہ بھی اسی طرح کیا تو میں نے عرض کیا کہ یا نبی ﷲ آپ صلی ﷲ علیہ وسلم کیوں مجھ سے چہرۂ مبارک ہٹاتے ہیں؟
فرمایا کہ تم اپنی کتاب میں میرا ذکر کرتے ہو تو درُود شریف نہیں لکھتے، کہا کہ میں اس وقت سے جب بھی لکھتا ہوں النّبی تو
صَلَّی ﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ تَسْلِیْماً کَثِیْراً کَثِیْراً کَثِیْراً لکھتا ہوں۔ (القول البدیع ص 256)

کتاب کا نام: برکات درود شریف کے حیرت انگیز واقعات
صفحہ نمبر: 208