مسنون اعتکاف اور اسکے مستحبات

احادیث صحیحہ میں منقول ہے کہ جب رمضان المبارک کا آخری عشرہ آتا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے مسجد میں ایک جگہ مخصوص کردی جاتی اور وہاں کوئی پردہ چٹائی وغیرہ کو ڈال دیا جاتا یا کوئی چھوٹا سا خیمہ نصب ہوتا…۔

 رمضان کی بیسویں تاریخ کو فجر کی نماز کے لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں تشریف لے جاتے تھے اور عید کا چاند دیکھ کر وہاں سے باہر تشریف لاتے تھے…. (معارف الحدیث)

جس نے رمضان کے آخری عشرہ میں دس دن کا اعتکاف کیا تو وہ اعتکاف مثل دو حج اور دو عمروں کا ہوگا (یعنی اتنا ثواب ملے گا)…. (بیہقی…. معارف الحدیث)

مستحبات اعتکاف

 ٭ نیک اور اچھی باتیں کرنا
٭ قرآن شریف کی تلاوت کرنا
٭ درُود شریف کا ورد کرنا
٭ علوم دینیہ کا پڑھنا پڑھانا وعظ و نصیحت کرنا
٭ نماز پنجگانہ والی مسجد میں اعتکاف کرنا (بہشتی زیور)
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے مروی ہے فرمایا: کہ معتکف کے لیے شرعی دستور اور ضابطہ یہ ہے کہ نہ وہ مریض کی عیادت کو جائے اور نہ نماز جنازہ میں شرکت کے لیے باہر نکلے نہ عورت سے مقاربت کرے اور اپنی ضرورتوں کے لیے بھی مسجد سے باہر نہ جائے…. سوائے ان حوائج کے جو بالکل ناگزیر ہیں (جیسے رفع حاجت…. پیشاب…. پاخانہ وغیرہ) اور اعتکاف (روزہ کے ساتھ ہونا چاہیے) بغیر روزہ کے نہیں…. (سنن ابی داؤد…. معارف الحدیث)

اعتکاف مسنون

حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم سے بالالتزام رمضان المبارک کے آخری عشرے میں اعتکاف کرنا احادیث صحیحہ میں منقول ہے اور یہی سنت مؤکدہ علی الکفایہ ہے کہ بعض کے اعتکاف کرلینے سے سب کی طرف سے کفایت ہوجاتی ہے…۔

اعتکاف اور معتکف کے لئے مسنونہ اعمال:۔

٭ دس دن کا اعتکاف سنت ہے اس سے کم کا نفل ہے…۔
٭ عورت کے لیے اپنے مکان میں اعتکاف کرنا سنت ہے…۔
٭ حالت اعتکاف میں قرآن کی تلاوت یا دوسری دینی کتب کا مطالعہ کرنا بھی پسندیدہ ہے…. (بہشتی زیور)

کتاب کا نام: مسنون زندگی قدم بہ قدم
صفحہ نمبر: 177 تا 178