محنت کرکے کمانا مانگنے سے بہتر ہے

حیات صحابہ - مولانا یوسف کاندھلوی

محنت کرکے کمانا مانگنے سے بہتر ہے

حضرت نافع ؒ فرماتے ہیں کہ ایک طاقتور نوجوان مسجد میں آیا اس کے ہاتھ میں لمبے لمبے تیر تھے اور وہ کہہ رہا تھا کہ اللہ کے راستے میں جانے کے لئے کون میری مدد کرے گا ؟
حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اسے بلایا لوگ اسے لے کر حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے پاس آئے ۔
آپ نے فرمایا کہ اپنے کھیت میں کام کرانے کے لئے کون اسے مجھ سے مزدوری پر لیتا ہے ؟
ایک انصاری نے کہا اے امیر المومنین ! میں لیتا ہوں ۔
آپ نے فرمایا ہر مہینہ اسے کتنی تنخواہ دو گے ؟ اس انصاری نے کہا اتنی دوں گا ۔
حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا لو اسے لے جاؤ ۔ چنانچہ اس نوجوان نے اس انصاری کے کھیت میں کئی مہینے کام کیا ۔
پھر حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اس انصاری سے پوچھا کہ ہمارے مزدور کا کیا ہوا ؟
اس نے کہا اے امیر المومنین ! وہ بہت نیک آدمی ہے ۔
آپ نے فرمایا کہ اسے بھی میرے پاس لے آؤ اور اس کی جتنی تنخواہ جمع ہوگئی ہے وہ بھی میرے پاس لے آؤ ۔
چنانچہ وہ انصاری اس نوجوان کو بھی لائے اور اس کے ساتھ درہموں کی ایک تھیلی بھی لائے ۔
حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا لو یہ تھیلی ۔ اب اگر تم چاہو تو (ان دراہم کو لے کر غزوہ میں چلے جاؤ اور اگر چاہو تو (گھر) بیٹھ جاؤ) ۔ (اخرجہ البیہقی)

کتاب کا نام: حیات صحابہ – مولانا یوسف کاندھلوی
صفحہ نمبر: 430

Written by Huzaifa Ishaq

26 October, 2022

You May Also Like…

0 Comments