محافظِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم

حیات صحابہ - مولانا یوسف کاندھلوی

محافظِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم – حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ ۔

حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی بہادری

حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا اے لوگو ! مجھے بتاؤ لوگوں میں سب سے زیادہ بہادر کون ہے ؟
لوگوں نے کہا اے امیر المومنین ! آپ ہیں ۔
حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میں جس دشمن کے مقابلہ کے لئے نکلا ہوں اس سے میں نے اپنا حق پورا لیا ہے ۔ یعنی ہمیشہ اپنے دشمن کو شکست دی ہے میں پورا بہادر نہیں ہوں ۔
لیکن تم مجھے بتاؤ کہ لوگوں میں سب سے زیادہ بہادر کون ہے ؟ لوگوں نے کہا کہ پھر ہم تو نہیں جانتے ۔
آپ ہی بتائیں کہ کون ہے ؟
انہوں نے کہا کہ وہ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ ہیں ۔ چنانچہ جنگ بدر کے موقع پر جب ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے چھپر بنایا تو ہم نے کہا کہ کون حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کے ساتھ رہے گا ؟
تاکہ کوئی مشرک آپ کی طرف نہ آسکے ۔ اللہ کی قسم ! اس وقت کوئی بھی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ رہنے کی ہمت نہ کر سکا (دشمن کا خوف بہت ہی زیادہ تھا) بس ایک حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ ہی ایسے تھے جو تلوار سونت کر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے سرہانے کھڑے ہوئے تھے جب کوئی بھی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف آنے کا ارادہ کرتا حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ فوراً لپک کر اس کی طرف جاتے ۔
۔(حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ) ہی تمام لوگوں میں سب سے زیادہ بہادر ہیں ۔ آگے اور حدیث بھی ذکر کی ہے ۔ (اخرجہ البزار)

کتاب کا نام: حیات صحابہ – مولانا یوسف کاندھلوی
صفحہ نمبر: 400 – 401

Written by Huzaifa Ishaq

25 October, 2022

You May Also Like…

0 Comments