ظاہری اعمال پر فیصلہ ہوتا ہے

حیات صحابہ - مولانا یوسف کاندھلوی

ظاہری اعمال کے مطابق فیصلہ کرنا

حضرت عبداللہ بن عتبہ بن مسعود کہتے ہیں میں نے حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں لوگوں کے ساتھ وحی کے مطابق معاملہ کیا جاتا تھا۔
۔(جس میں بعض دفعہ ان کے چھپے ہوئے کاموں کے مطابق اللہ تعالیٰ فیصلہ کیا کرتے تھے) اور اب وحی کا سلسلہ بند ہو گیا ہے۔ اب ہم تمہارے ظاہری اعمال کے مطابق معاملہ کریں گے۔ جو ہمارے سامنے اچھے کام کرے گا ہم اسے امین سمجھ کر اپنے قریب کریں گے۔ ہمیں اس کے اندرونی اعمال سے کوئی واسطہ نہیں ہو گا۔
اس کے اندرونی اعمال کا اللہ ہی محاسبہ فرمائیں گے اور جو ہمارے سامنے برے کام کرے گا نہ ہم اسے امین سمجھیں گے اور نہ اسے سچا مانیں گے۔ اگرچہ وہ یہ کہتا رہے کہ اس کا اندرون بہت اچھا ہے۔

کتاب کا نام: حیات صحابہ – مولانا یوسف کاندھلوی
صفحہ نمبر: 486

Written by Huzaifa Ishaq

27 October, 2022

You May Also Like…

0 Comments