صحابہ کرام کی عظمت

Barakat e Darood Shareef

صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی عظمت

حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں، میں تمہیں اللہ کو یاد دلاتا ہوں۔
دیکھو خدا کوبیچ میں رکھ کر میں تم سے کہتا ہوں کہ میرے اصحاب رضی اللہ عنہم کو میرے بعد نشانہ نہ بنا لینا۔
میری محبت کی وجہ سے ان سے بھی محبت رکھنا ان سے بُغض و بر رکھنے والا مجھ سے دشمنی کرنے والا ہے انہیں جس نے ایذا دی اس نے مجھے ایذا دی اور جس نے مجھے ایذا دی اس نے خدا کو ایذا دی، اور جس نے خدا کو ایذا دی یقین مانو خدا اُس کی بھوُسی اُڑا دے گا یہ حدیث ترمذی میں بھی ہے۔
جو لوگ ایمان داروں کی طرف ان برائیوں کو منسوب کرتے ہیں، جن سے وہ بَری ہیں وہ بڑے بہتان باز ہیں اور زبردست گناہگار ہیں۔اس وعید میں سب سے پہلے تو کفار داخل ہیں۔
پھر رافضی جو صحابہ رضی اللہ عنہم پر عیب گیری کرتے ہیں اور خدا نے جن کی تعریفیں کی ہیں یہ انہیں بُرا کہتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے صاف فرما دیا ہے کہ وہ انصار و مہاجرین سے خوش ہے۔
قرآنِ کریم میں جگہ جگہ اُن کی مدح و ستائش موجود ہے لیکن یہ بے خبر کُند ذہن انہیں بُرا کہتے ہیں، ان کی مذمت کرتے ہیں اور ان میں وہ باتیں بتاتے ہیں جن سے وہ بالکل الگ ہیں ۔ حق یہ ہے کہ خدا کی طرف سے اُن کے دل اندھے ہو گئے ہیں اس لئے ان کی زبانیں بھی اُلٹی چلتی ہیں۔ قابلِ مدح لوگوں کی مذمت کرتے ہیں اور مذمت والوں کی تعریفیں کرتے ہیں۔

کتاب کا نام: برکات درود شریف کے حیرت انگیز واقعات
صفحہ نمبر: 51 – 52

Written by Huzaifa Ishaq

10 November, 2022

You May Also Like…

0 Comments