نیند ….. ہدایات اور سنتیں

مسنون زندگی قدم بہ قدم

سونے اور جاگنے کی سنتیں

۔1۔ بستر پر سونے سے پہلے 33 بار سبحان اللہ ، 33 بار الحمدللہ اور 34 بار اللہ اکبر پڑھیں۔ (مسلم، کتاب الدعوات)
۔2۔ سونے سے پہلے آیت الکرسی پڑھیں۔(بخاری)
۔3۔ سونے سے پہلے یہ دُعا پڑھیں: ‘‘اَللّٰھُمَّ بِاِسْمِکَ اَمُوْتُ وَاَحْیَا’’۔
ترجمہ:۔ اے اللہ! میں تیرا نام لے کر مرتا (یعنی سوتا) ہوں اور جیتا ہوں۔ (بخاری، مسلم)
۔4۔ سونے سے پہلے بسم اللہ پڑھ کر ان اُمور کو انجام دیں، دروازہ بند کریں۔ آگ وغیرہ جس سے آگ لگنے کا اندیشہ ہو بجھا دیں، برتن ڈھانک دیں، ایک روایت میں ہے کہ سال میں ایک رات ایسی ہوتی ہے جس میں وبا نازل ہوتی ہے جس کھلے ہوئے برتن سے گزرتی ہے اس میں وبا کا کچھ حصہ ضرور داخل ہو جاتا ہے۔ (مسلم)
اگر پانی کی بالٹی (وغیرہ کہ جس کو پورا بند نہ کرسکے) تو اس کے منہ پر کوئی لکڑی (وغیرہ) بسم اللہ پڑھ کر رکھ دیں۔ (مشکوٰۃ) جن برتنوں میں کھانے پینے کی چیزیں ہوں ان سب کو (بسم اللہ پڑھ کر) ڈھانپ دیں۔ ( مسلم)
۔5۔ بستر بچھا ہوا ہو یا لپٹا ہوا ہو تو لیٹنے سے پہلے اس کو جھاڑ لیں ’ تہبند کے ایک کنارے ہی سے جھاڑ لیں ۔(مشکوٰۃ)
۔6۔ سونے کے لئے پھر مسواک کر لیں ۔(مشکوٰۃ)
۔7۔ سونے کے قبل دونوں ہاتھوں کی ہتھیلیاں ملا کر ان پر پھونک ماریں ایک مرتبہ بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھ کر سورۂ اخلاص پڑھیں پھر پوری بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھ کر قل اعوذ برب الفلق ۔ پھر بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھ کر قل اعوذ برب الناس پڑھیں اور دونوں ہاتھوں کو سر سے پاؤں تک جہاں تک ہاتھ پہنچیں پھیر لیں پہلے سامنے سر سے شروع کر کے پیروں تک اس کے بعد کمر کی طرف کو پھیر لیں اس طرح سے تین بار کریں (ترمذی)
۔8۔ خود بستر بچھانا (مسلم)
۔9۔ تکیہ لگانا (مسلم)
۔10۔ سرمہ دانی رکھیں اور سوتے وقت خود بھی ڈالیں اور بچوں سے بھی اہتمام کروائیں، تین تین سلائیاں دونوں آنکھوں میں، پہلے تین مرتبہ دائیں میں پھر تین مرتبہ بائیں میں ڈالیں۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا یہی معمول تھا۔ (مشکوٰۃ المصابیح)
۔11۔ جب بچے دس سال کی عمر کے ہو جائیں تو بہن بھائی کے بستر الگ الگ کردیں۔ (ابوداؤد)
۔12۔ بیوی، بچوں کو نصیحت آمیز واقعات سنائیں اور خوش طبعی کی باتیں کریں۔
۔13۔ داہنی کروٹ پر قبلہ رو ہوکر سوئیں۔ (مسلم، کتاب الدعوات)داہنا ہاتھ دائیں رُخسار کے نیچے رکھیں۔ (بخاری)
اُلٹا لیٹنا اس طرح سے کہ سینہ زمین کی طرف اور پیٹھ آسمان کی طرف ہو منع ہے (کیونکہ اس طرح شیطان سوتا ہے )۔ (مشکوٰۃ المصابیح)
۔14۔ رات کو سونے سے پہلے مسواک کرنا، وضو کرکے سونا مسنون ہے۔ (ابوداؤد)
۔15۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ان تمام چیزوں پر استراحت فرمانا ثابت ہے۔ بوریہ، چٹائی، کپڑے کا فرش، زمین، تخت، چارپائی، چمڑا اور کھال۔ (مسند ابی یعلی ) ان میں سے ہر جگہ سنت کی نیت کرنے سے آپ کو ثواب مل سکتا ہے۔
۔16۔ تہجد کی نماز کے لیے اُٹھنے کی نیت سے مصلے وغیرہ ساتھ رکھ کر سونا۔ (مشکوٰۃ المصابیح)
۔17۔ قرآن مجید میں سے کوئی سورت ضرور پڑھیں۔
فائدہ:…۔ قرآن مجید کی بعض سورتوں، آیتوں اور دوسری بعض دُعاؤں کے متعلق رات کو پڑھنے کا حکم آیا ہے جس کو جو آسان لگے پڑھ لیا کریں۔
۔18۔ وضو کا پانی اور مسواک پہلے تیار کرکے رکھنا۔ (صحیح مسلم)
۔19۔ آنکھ کھل جانے پر صبح صادق سے پہلے پہلے تہجد کی نماز پڑھنا۔
فائدہ:…۔ نماز تہجد کی کم از کم دو رکعت اور زیادہ سے زیادہ بارہ رکعت سنت ہیں۔ اگر نماز عشاء کے بعد وتر کی نماز نہ پڑھی تو نماز تہجد کے بعد پڑھیں۔ اس کے بعد چاہیں تو قرآن مجید کی تلاوت یا ذکر الٰہی کرتے رہیں یا درُود شریف و دیگر وظائف وغیرہ پڑھتے رہیں یا تہجد پڑھ کر پھر سو جائیں تب بھی درست ہے مگر فجر کی نماز باجماعت ادا کریں کیونکہ اس کی زیادہ فضیلت ہے۔
نماز تہجد شروع کرنے سے پہلے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم یہ دُعا پڑھا کرتے تھے:۔

۔“اَللّٰھُمَّ رَبَّ جِبْرِیْلَ وَمِیْکَائِیْلَ وَاِسْرَافِیْلَ عَالِمُ الْغَیْبِ وَالشَّھَادَۃِ اَنْت تَحْکُمُ بَیْنَ عِبَادِکَ فِیْمَا کَانُوْا فِیْہِ یَخْتَلِفُوْنَ اِھْدِنِیْ لِمَا اخْتُلِفَ فِیْہِ مِنَ الْحَقِّ بِاِذْنِکَ اِنَّکَ تَھْدِیْ مَنْ تَشَآءُ اِلٰی صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمِ” (صحیح مسلم)

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نمازِ تہجد میں کبھی تو بلند آواز سے قرأت فرماتے تھے اور کبھی پست آواز سے۔ (ابوداؤد) لہٰذا جیسا وقت اور موقع دیکھے اس کے مطابق عمل کرلے، دونوں طرح سے قرأت مسنون ہے۔
۔20۔جب خواب میں اچھی چیز دیکھے تو اس پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرے اور اس کو بیان کردے۔ لیکن دوست کے علاوہ کسی سے بیان نہ کرے۔ (مشکوٰۃ المصابیح)
کیونکہ جب دوست اور خیرخواہ اسے سنے گا تو اچھی تعبیر دے گا لیکن جب دشمن و مخالف سنے گا تو بری تعبیر دے گا عموماً پہلی تعبیر کے موافق خواب کی تعبیر ہو جاتی ہے۔
۔21۔ جب خواب میں ناپسندیدہ بات دیکھے تو بائیں طرف تھتکار دے یا تھوک دے۔ (مسلم) اس طرح تھتکارے کہ منہ کی ہوا کے ساتھ تھوک کے کچھ ذرات بھی نکل جائیں۔ (مسلم)
شیطان اور اس خواب کی برائی سے اللہ تعالیٰ کی پناہ تین مرتبہ مانگے۔ ( مسلم)
پناہ مانگنے کے لیے مثلاً یہ الفاظ کہے: ‘‘اَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیْمِ وَمِنْ شَرِّ ھٰذِہِ الرُّوْیَا’’ اس کو تین بار کہے اور کسی سے اس خواب کا تذکرہ نہ کرے ، جس کروٹ پر ہے اس کو بدل دے یا اُٹھ کر نماز پڑھنے لگے۔ ایسا کرنے سے ان شاء اللہ وہ خواب نقصان نہ دے گا۔ (مسلم)

۔22۔ حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص رات کو جاگ جائے اور جاگتے وقت یہ کلمات کہے:۔
۔‘‘لَا اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَھُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ۔ سُبْحَانَ اللّٰہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ وَلَا اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ وَاللّٰہُ اَکْبَرُ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلاَّ بِاللّٰہِ’’ پھر ‘‘رب غفرلی’’۔
کہہ کر اپنے رب سے دُعا کرے تو اس کی دُعا قبول کی جاتی ہے۔ اگر وہ کھڑا ہوا، وضو کیا، پھر نماز پڑھی تو اس کی نماز قبول کی جائے گی۔ (بخاری)
۔23۔ ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب بیدار ہوتے تو دس بار اللہ اکبر، دس بار الحمدللہ، دس بار سبحان اللہ وبحمدہ ، دس بار ‘‘سُبْحَانَ الْملِکِ الْقُدُّوْسِ’’ دس بار استغفراللہ اور دس بار لا الٰہ الا اللہ پڑھتے تھے، پھر دس بار ہی یہ دُعا پڑھتے: ‘‘اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُبِکَ مِنْ ضَیْقِ الدُّنْیَا وَضَیْقِ یَوْمِ الْقِیَامَۃ’’ (مسلم شریف)
۔24۔ جاگنے کے بعد جب اُٹھنے کا ارادہ ہو تو یہ دُعا پڑھے: ‘‘اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ اَحْیَانَا بَعْدَ مَا اَمَاتنَا وَاِلَیْہِ النُّشُوْر’’ (بخاری، کتاب الدعوات)۔

قیلولہ سنت ہے

حضرت مولانا قاری محمد طیب صاحب رحمہ اللہ اپنی سورۃ الملک کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ دن میں پانچ چھ گھنٹے کام کرکے طبعاً آدمی تھک جاتا ہے تو دن کے بیج کا حصہ قیلولہ کیلئے رکھا اور اسے سنت قرار دیا گیا۔بعض روایات سے ثابت ہوتا ہے کہ بیچ دن کے مختصر آرام یعنی دس بیس منٹ’ آدھا گھنٹہ قیلولہ کرنے سے عقل میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔

نیند سے جاگتے وقت کی سنتیں

۔1۔ نیند سے اٹھتے ہی دونوں ہاتھوں سے چہرے اور آنکھوں کو ملنا تاکہ نیند کا خمار دور ہو جائے۔ (شمائل ترمذی)
۔2۔ جاگنے کے بعد یہ دعا پڑھنا:۔
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِی اَحْیَانَا بَعْدَ مَا اَمَاتَنَا وَاِلِیْہِ النُّشُوْرُ (شمائل ترمذی)۔
۔3۔ جب بھی آپ سو کر اٹھیں تو مسواک کرنا (ابوداؤد)
فائدہ:۔ وضو میں دوبارہ مسواک کی جائے گی وہ علیحدہ مسنون ہے۔ سو کر اٹھتے ہی مسواک کر لینا علیحدہ سنت ہے۔ پھر دیکھو نیند سے جاگنے کے بعد کپڑے پہننے ہوتے ہی ہیں لہذا کپڑے پہنتے وقت ان سنتوں کا آپ خیال رکھیں۔
۔4۔ پاجامہ یا شلوار پہنیں تو اول دائیں پاؤں میں پھر بائیں پاؤں میں پہنئے! کرتا یا قمیص پہنیں تو پہلے داہنی آستین دائیں ہاتھ میں پہنئے پھر بائیں ہاتھ میں بائیں آستین پہنئے۔
اسی طرح صدری ’ اچکن’ شیروانی وغیرہ داہنی طرف سے پہننا شروع کیجئے۔ ایسے یہ جوتا پہلے دائیں پاؤں میں پھر بائیں پاؤں میں پہنئے اور جب اتاریں تو پہلے بائیں طرف کا اتارئیے پھر دائیں طرف کا اتارئیے (ترمذی)۔
اور بدن کی پہنی ہوئی ہر چیز کا یہی مسنون طریقہ ہے۔

کتاب کا نام: مسنون زندگی قدم بہ قدم
صفحہ نمبر: 191 تا 195

Written by Huzaifa Ishaq

10 October, 2022

You May Also Like…

0 Comments