راہ ہدایت پر ثابت قدمی کی دعا

Idara Taleefat E Ashrafia

ابن مسعود رضی اللہ عنہ کی عجیب دُعائیں

حضرت ابوعبیدہ رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ (میرے والد) حضرت عبداللہ (بن مسعود رضی اللہ عنہ) سے پوچھا گیا کہ …۔ جس رات حضور صلی اﷲ علیہ وسلم نے آپ سے فرمایا تھا کہ مانگو جو مانگو گے تمہیں دیا جائے گا… اس رات آپ نے کیا دعا مانگی تھی؟
حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا میں نے یہ دعا مانگی تھی..۔

۔‘‘اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ اِیْمَانًا لَایَرْتَدُّ وَنَعِیْمًا لَا یَنْفَدُ وَمُرَافَقَۃَ نَبِیِّکَ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیْ اَعْلٰی دَرَجَۃِ الْجَنَّۃِ جَنَّۃِ الْخُلْدِ’’۔

ترجمہ:۔ ‘‘اے اللہ! میں تجھ سے ایسا ایمان مانگتا ہوں جو باقی رہے اور زائل نہ ہو اور ایسی نعمت مانگتا ہوں جو کبھی ختم نہ ہو اور ہمیشہ رہنے کی جنت کے اعلیٰ درجے میں تیرے نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم کی رفاقت مانگتا ہوں…’’ (اخرجہ ابن ابی شیبۃ کذافی الکنز 307/1)

حضرت شقیق رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ … حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ یہ دعائیں کثرت سے کیا کرتے تھے:۔
۔‘‘رَبَّنَا اَصْلِحْ بَیْنَنَا وَاھْدِنَا سُبُلَ السَّلَامِ وَنَجِّنَا مِنَ الظُّلُمَاتِ اِلَی النُّوْرِ وَاصْرِفْ عَنَّا الْفَوَاحِشَ مَا ظَھَرَ مِنْھَا وَمَا بَطَنَ وَبَارِکْ لَنَا فِیْ اَسْمَاعِنَا وَاَبْصَارِنَا وَقُلُوْبِنَا وَاَزْوَاجِنَا وَذُرِّیّٰتِنَا وَتُبْ عَلَیْنَا اِنَّکَ اَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ وَاجْعَلْنَا شَاکِرِیْنَ لِنِعْمَتِکَ مُثْنِیْنَ بِھَا قَائِلِیْنَ بِھَا وَاَتْمِمْھَا عَلَیْنَا..۔

ترجمہ:۔ ‘‘اے ہمارے رب ! ہمارے آپس کے تعلقات خوشگوار بنا دے اور ہمیں اسلام کے راستے دکھا اور ہمیں تاریکیوں سے نجات دے کر روشنی میں لا اور ہم کو ظاہری وباطنی بدکاریوں سے دور رکھ اور ہمارے کانوں کو ہماری آنکھوں کو’ ہمارے دلوں کو اور ہمارے بیوی بچوں کو ہمارے حق میں باعث برکت بنا دے اور ہماری توبہ قبول فرما..۔
بیشک تو ہی بڑا توبہ قبول کرنے والا مہربان ہے اور ہمیں اپنی نعمتوں کا شکر گزار ان کا ثنا خواں اور لوگوں کے سامنے انہیں بیان کرنے والا بنا دے اور ان (نعمتوں) کو ہم پر پورا فرما دے…’’ (اخرجہ البخاری فی الادب المفرد 93)

حضرت ابو قلابہ رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ فرمایا کرتے تھے
اَللّٰھُمَّ اِنْ کُنْتَ کَتَبْتَنِیْ فِیْ اَھْلِ الشِّقَآءِ فَامْحُنِیْ وَاثْبُتْنِیْ فِیْ اَھْلِ السَّعَادَۃِ’’۔

ترجمہ:.۔ ‘‘اے اللہ! اگر تو نے میرا نام بدبختی والوں میں لکھا ہے تو وہاں سے میرا نام مٹا کر خوش قسمت لوگوں میں لکھ دے’’… (عند الطبرانی)

حضرت عبداللہ رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ یہ دعا مانگا کرتے تھے.۔
۔‘‘اَللّٰھُمَّ زِدْنِیْ اِیْمَانًا وَیَقِیْنًا وَفَھْمًا وَعِلْمًا’’۔

ترجمہ:۔ ‘‘اے اللہ! میرے ایمان و یقین سمجھ اور علم کو بڑھا دے’’…(عند الطبرانی)۔

کتاب کا نام: مجربات اکابر
صفحہ نمبر: 141 – 142

Written by Huzaifa Ishaq

2 November, 2022

You May Also Like…

0 Comments