حضرت عثمان غنی کی سخاوت

حیات صحابہ - مولانا یوسف کاندھلوی

حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کا مال خرچ کرنا

حضرت عبدالرحمن بن خباب سلمی رضی اللہ عنہا فرماتے ہیں کہ نبی کریمؐ نے بیان فرمایا اور جیش عسرہ (غزوۂ تبوک میں جانے والے لشکر) پر خرچ کرنے کی ترغیب دی تو حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ نے کہا کجاوے اور پالان سمیت سو اونٹ میرے ذمہ ہیں یعنی میں دوں گا۔
پھر حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم منبر سے ایک سیڑھی نیچے تشریف لائے اور پھر (خرچ کرنے کی) ترغیب دی تو حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے پھر کہا کجاوے اور پالان سمیت اور سو اونٹ میرے ذمہ ہیں۔
حضرت عبدالرحمن کہتے ہیں میں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ ( حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے اتنا زیادہ خرچ کرنے پر بہت خوش ہیں اور خوشی کی وجہ سے) ہاتھ کو ایسے ہلا رہے ہیں جیسے تعجب و حیرانی میں انسان ہلایا کرتا ہے اس موقع پر عبدالصمد راوی نے سمجھانے کے لئے اپنا ہاتھ باہر نکال کر ہلا کر دکھایا اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے اگر اتنا زیادہ خرچ کرنے کے بعد عثمان رضی اللہ عنہ کوئی بھی (نفل) عمل نہ کرے تو ان کا کوئی نقصان نہیں ہو گا۔
بیہقی کی روایت میں یہ ہے کہ حضورؐ نے تین مرتبہ ترغیب دی اور حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے کجاوے اور پالان سمیت تین سو اونٹ اپنے ذمہ لئے حضرت عبدالرحمن کہتے ہیں میں اس وقت موجود تھا جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر یہ فرما رہے تھے اتنا خرچ کرنے کے بعد یا فرمایا آج کے بعد عثمان رضی اللہ عنہ کا کسی گناہ سے نقصان نہیں ہو گا۔

کتاب کا نام: حیات صحابہ – مولانا یوسف کاندھلوی
صفحہ نمبر: 529

Written by Huzaifa Ishaq

29 October, 2022

You May Also Like…

0 Comments