حضرت سعد بن ابی وقاص

Rasool SAW k Jernail Shaba

حضرت سعد بن ابی وقاص

ایک تہائی اسلام:۔

حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مکتب نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں تربیت حاصل کی اور شہرت یافتہ ہوئے اور ان کا شمار عشرہ مبشرہ بالجنہ میں ہوا ۔ اہل شوری میں سے بھی ہیں ۔ یہ ذکی جرنیل خود اپنے متعلق کہتے ہیں کہ میں نے اپنے آپ کو اسلام کا ایک تہائی پایا ہے ایک دوسری روایت میں ہے کہ میں سات دن ٹھہرا رہا اور میں اسلام کا ایک تہائی ہوں۔
ان بہادر کو اسلام کا جرنیل کہا جاتا ہے ان کا نام سابقین کی فہرست میں جگمگا رہا ہے تاکہ یہ بات سنہری حروف سے لکھی جاۓ کہ یہ پہلے وہ شخص ہیں جنہوں نے اللہ کی راہ میں تیر چلایا اوروہ پہلے شخص ہیں جنہوں نے اللہ کی راہ میں خون بہایا۔
اپنے اسلام کے متعلق وہ فرماتے ہیں کہ وہ ثلث اسلام ہیں ، یعنی ان سابقین اولین میں سے ہیں اللہ نے جن کے قلوب کو اسلام کیلئے کھول دیا اور ان کے قلوب نور ایمان سے منور ہو گئے۔
چنانچہ انہوں نے ایمان کے تناور شجر کی طرف جلدی سے بڑھ کر اس میں شامل ہو گئے، اسی سال سترہ ربیع الاول کو مسلمان ہوۓ غزوات میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی چوکیداری کے فرائض انجام دیتے ، آپ ﷺ نے ان کے متعلق فرمایا کہ یہ میرے ماموں ہیں کوئی شخص ان کے مقابلے میں اپنے ماموں کو پیش کر کے دکھاۓ۔
جی ہاں وہ رسول اللہ ﷺ کے ماموں ہیں کیونکہ ان کا تعلق بنو ہرہ سے ہے۔ اور آپ ﷺ کی والدہ ماجدہ بھی زہریہ ہیں۔ کہ ان کا نسب یوں ہے آمنہ بنت وہب بن عبد مناف اسی وجہ سے آپ ﷺ نے ان کے متعلق فرمایا کہ یہ میرے ماموں ہیں ، کیا آپ ان محترم ماموں کو جانتے ہیں اور اس جرنیل کو پہچانتے ہیں۔
وہ سعد بن ابی و قاص، مالک بن اہیب ابو اسحٰق قرشی زہری کی مدنی رسول اللہ ﷺ کے جرنیل اور مجاہدین کے علم میں اور ان جرنیلوں میں سے ایک ہیں جنہوں نے میدان جہاد میں عجیب و غریب کارنامے انجام دیئے۔
ہم بھی رسول اللہ ﷺ کے ایک جرنیل کے ساتھ جوذی وجاہت وصاحب مرتبہ ہیں ان کی سیرت سے مستفید ہیں۔

کتاب کا نام: رسول اللہ ﷺ کے جرنیل صحابہ
صفحہ نمبر: 305

Written by Huzaifa Ishaq

22 October, 2022

You May Also Like…

0 Comments