حضرت حنظلہ کی شہادت

جدید سیرت النبی ﷺ اعلیٰ ایڈیشن 3 جلد

حضرت حنظلہ غسیل الملائکہ رضی اللہ عنہ کی شہادت

شداد کا وار

حضرت حنظلہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ معرکہ غزوہ احد میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے۔
ابو سفیان اور حضرت حنظلہ کا مقابلہ ہو گیا۔ حضرت حنظلہ نے دوڑ کر ابو سفیان پر وار کرنا چاہا لیکن پیچھے سے شداد بن اسود نے ایک وار کیا جس سے حضرت حنظلہ شہید ہوئے۔

فرشتوں نے غسل دیا

نبی کریم علیہ الصلوٰۃ والتسلیم نے ارشاد فرمایا میں نے فرشتوں کو دیکھا کہ حنظلہ کو بادل کے پانی سے چاندی کے برتنوں میں غسل دے رہے ہیں۔ ان کی بیوی سے دریافت کیا گیا۔
معلوم ہوا کہ حالت جنابت ہی میں جہاد کے لئے روانہ ہو گئے تھے۔ اسی حالت میں شہید ہوئے۔ اسی وجہ سے حضرت حنظلہ رضی اللہ عنہ غسیل الملائکہ کے لقب سے مشہور ہوئے۔

 اہلیہ کا خواب

جس روز حضرت حنظلہ شہید ہونے والے تھے اسی شب ان کی بیوی نے یہ خواب دیکھا کہ آسمان کا ایک دروازہ کھلا اور حنظلہ اس میں داخل ہوئے اور داخل ہونے کے بعد وہ دروازہ بند کر لیا گیا۔ بیوی اس خواب سے سمجھ چکی تھیں کہ حنظلہ اب اس عالَم سے رخصت ہونے والے ہیں۔ لڑائی ختم ہونے کے بعد جب ان کی لاش تلاش کی گئی تو سر سے پانی ٹپکتا تھا۔

عجیب جذبہ

حنظلہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے باپ ابو عامر فاسق چونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مقابلہ میں لڑ رہے تھے اس لئے حضرت حنظلہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنے باپ کے قتل کی اجازت چاہی مگر آپ نے منع فرمایا۔

فتح کے بعد صورت حال کا تبدیل ہونا

مسلمانوں کے ان دلیرانہ اور جان بازانہ حملوں سے قریش کے میدان جنگ سے پیر اکھڑ گئے اور ادھر ادھر منہ چھپا کر اور پشت دکھا کر بھاگنے لگے اور عورتیں بھی پریشان اور بدحواس ہو کر پہاڑوں کی طرف بھاگنے لگیں اور مسلمان مال غنیمت کے جمع کرنے میں مشغول ہو گئے۔
تیر اندازوں کی اس جماعت نے (جو کہ درہ کی حفاظت کے لئے بٹھائی گئی تھی) جب یہ دیکھا کہ فتح ہو گئی اور مسلمان مال غنیمت میں مشغول ہیں یہ بھی اسی طرح بڑھے۔
ان کے امیر عبداللہ بن جبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بہت روکا اور کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تاکید فرمائی تھی کہ تم اس جگہ سے نہ ٹلنا۔
مگر ان لوگوں نے نہ مانا اور مرکز چھوڑ کر غنیمت جمع کرنے والی جماعت میں جا ملے۔
مرکز پر صرف عبداللہ بن جبیر اور دس آدمی رہ گئے حکم نبوی کے خلاف کرنا تھا کہ یکایک فتح شکست سے بدل گئی خالد بن ولید نے جو اس وقت مشرکین کے میمنہ پر تھے۔
درہ کو خالی دیکھ کر پشت پر سے حملہ کر دیا۔ عبداللہ بن جبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ مع اپنے ہمراہیوں کے شہید ہوئے۔

کتاب کا نام: جدید سیرت النبی اعلیٰ

Written by Huzaifa Ishaq

8 November, 2022

You May Also Like…

0 Comments