حضرت براء کی بہادری

حیات صحابہ - مولانا یوسف کاندھلوی

حضرت براء بن مالک رضی اللہ عنہما کی بہادری

حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ نے جنگ یمامہ کے دن حضرت براء رضی اللہ عنہ سے کہا اے براء ! کھڑے ہو جاؤ ۔
یہ اپنے گھوڑے پر سوار ہوگئے ۔ پھر اللہ کی حمد و ثناء بیان کی اس کے بعد فرمایا اے مدینہ والو ! آج تمہارا مدینہ سے کوئی تعلق نہ رہے (یعنی مدینہ واپسی کا خیال دل سے نکال دو اور بے جگری سے مرجانے کے ارادے سے آج جنگ کرو) آج تو اللہ وحدہ کی زیارت کرنی ہے اور جنت میں جانا ہے پھر انہوں نے دشمن پر زور سے حملہ کیا اور ان کے ساتھ اسلامی لشکر نے بھی حملہ کیا ۔
پھر یمامہ والوں کو شکست ہوگئی ۔
حضرت براء رضی اللہ عنہ کو (مسیلمہ کے لشکر کا سپہ سالار) محکم الیمامہ ملا ۔
حضرت براء رضی اللہ عنہ نے اس پر تلوار کا حملہ کر کے اسے زمین پر گرا دیا اور اس کی تلوار لے کر اسے چلانا شروع کیا یہاں تک کہ وہ تلوار ٹوٹ گئی ۔ (اخرجہ السراج فی تاریخہ)

حضرت براء رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جس دن مسیلمہ سے لڑائی ہوئی اس دن مجھے ایک آدمی ملا جسے یمامہ کا گدھا کہا جاتا تھا وہ بہت موٹا تھا اور اس کے ہاتھ میں سفید تلوار تھی ۔
میں نے اس کی ٹانگوں پر تلوار سے وار کیا اور ایسا معلوم ہوا کہ غلطی سے لگ گئی اس کے پاؤں اکھڑ گئے اور وہ گدی کے بل گر گیا میں نے اس کی تلوار لے لی اور اپنی تلوار میان میں رکھ لی اور میں نے اس تلوار سے ایک ہی وار کیا جس سے وہ تلوار ٹوٹ گئی ۔ (عندالبغوی)

حضرت ابن اسحاق بیان کرتے ہیں کہ جنگ یمامہ کے دن مسلمان آہستہ آہستہ مشرکوں کی طرف بڑھتے رہے ۔
یہاں تک کہ ان کو ایک باغ میں پناہ لینے پر مجبور کر دیا اور اسی باغ میں اللہ کا دشمن مسیلمہ بھی تھا یہ دیکھ کر حضرت براء رضی اللہ عنہ نے کہا اے مسلمانو ! مجھے اٹھا کر ان دشمنوں پر پھینک دو ۔ چنانچہ ان کو اٹھایا گیا ۔
جب وہ دیوار پر چڑھ گئے تو انہوں نے اپنے آپ کو اندر گرا دیا اور باغ میں ان سے لڑنے لگے یہاں تک کہ حضرت براء رضی اللہ عنہ نے مسلمانوں کے لئے اس باغ کا دروازہ کھول دیا اور مسلمان اس باغ میں داخل ہوگئے اور اللہ تعالیٰ نے مسیلمہ کو بھی قتل کرا دیا ۔ (عند ابن عبدالبر)

کتاب کا نام: حیات صحابہ – مولانا یوسف کاندھلوی
صفحہ نمبر: 419 – 420

Written by Huzaifa Ishaq

25 October, 2022

You May Also Like…

0 Comments