حسب منشاء بیدار ہونے کی دُعاء

حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے ایک شخص نے کہا کہ میں دل میں ارادہ کرتا ہوں
کہ آخر رات میں بیدار ہوکر نماز پڑھوں مگر نیند غالب آجاتی ہے..۔ آپ نے فرمایا کہ:۔
جب تم سونے کے لیے بستر پر جاؤ تو سورۃ کہف کی آخری آیتیں یعنی:۔

قُلْ لَّوْ کَانَ الْبَحْرُ مِدَادًا لِّکَلِمٰتِ رَبِّیْ لَنَفِدَ الْبَحْرُ قَبْلَ اَنْ تَنْفَدَ کَلِمٰتُ رَبِّیْ وَلَوْ جِئنَا بِمِثْلِہٖ مَدَدًا ۔ قُلْ اِنَّمَآ اَنَا بَشَرٌ مِّثْلُکُمْ یُوْحٰٓیٰ اِلَیَّ اَنَّمَآ اِلٰھُکُمْ اِلٰہٌ وَّاحِدٌ فَمَنْ کَانَ یَرْجُوْا لِقَآءَ رَبِّہٖ فَلْیَعْمَلْ عَمَلًا صَالِحًا وَّلَا یُشْرِکْ بِعِبَادَۃِ رَبِّہٖٓ اَحَدًا ۔

پڑھ لیا کرو تو جس وقت بیدار ہونے کی نیت کرو گے…. اللہ تعالیٰ تمہیں اسی وقت بیدار کردیں گے… (معارف القرآن، ص:652، ج:5)

کتاب کا نام: مجربات اکابر
صفحہ نمبر: 120