تراویح کی تعداد اور سنتیں

مسنون زندگی قدم بہ قدم

تراویح کی تعداد اور سنتیں

تراویح کا رمضان المبارک کے پورے مہینے میں پڑھنا سنت ہے…. اگرچہ قرآن مجید مہینہ ختم ہونے سے پہلے ہی ختم ہوجائے…. مثلاً پندرہ روز میں پورا قرآن مجید پڑھ لیا جائے تو باقی دنوں میں بھی تراویح کا پڑھنا سنت مؤکدہ ہے…۔

تراویح میں جماعت:۔تراویح میں جماعت سنت علی الکفایہ ہے…. اگرچہ ایک قرآن مجید جماعت کے ساتھ ختم ہوچکا ہو…۔

تراویح دو دو رکعت کرکے پڑھنا

تراویح دو دو رکعت کرکے پڑھنا چاہیے…. چار رکعت کے بعد اس قدر توقف کرنا چاہیے جس قدر وقت نماز میں صرف ہوا ہے لیکن مقتدیوں کی رعایت کرتے ہوئے وقت کم بھی کیا جاسکتا ہے…. (بہشتی گوہر)

تراویح کی اہمیت

رمضان المبارک میں تراویح کی نماز بھی سنت مؤکدہ ہے اس کا چھوڑ دینا اور نہ پڑھنا گناہ ہے…. (عورتیں اکثر تراویح کی نماز کو چھوڑ دیتی ہیں) ایسا ہرگز نہ کرنا چاہیے…. عشاء کے فرض اور سنتوں کے بعد بیس رکعت نماز تراویح پڑھے…. جب بیس رکعت تراویح پڑھ چکے تو اس کے بعد وتر پڑھے…. (بہشتی زیور)

تراویح کی تعداد

عَنْ اِبْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ اَنَّہٗ قَالَ اَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمْ یُصَلِّیْ فِیْ رَمَضَانَ عَشْرِیْنَ رَکَعَۃً وَالْوِتْرَ…۔
ترجمہ:۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم رمضان میں بیس رکعتیں اور وتر پڑھا کرتے تھے (مجمع الزوائد…. صفحہ: 172….جلد:۔ 3…. بحوالہ الطبرانی)۔
۔(اگرچہ اس حدیث کی سند میں ایک راوی ضعیف ہے لیکن چونکہ صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین اور تابعین کا مسلسل عمل اس پر رہا ہے اس لیے محدثین اور فقہاء کے اصول کے مطابق یہ حدیث مقبول ہے)۔
حضرت سائب بن یزید اور یزید بن رومان رضی اللہ تعالیٰ عنہم سے روایت ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے زمانہ میں صحابہ کرام بیس رکعات تراویح پڑھا کرتے تھے…. (بیہقی…. آثارالسنن…. ص:204…. بحوالہ مؤطا امام مالک)

تراویح کے درمیان ذکر

تراویح کے درمیان ہر چار رکعت کے بعد جو ذکر مشہور ہے وہ کسی روایت حدیث میں نہیں ملتا…. البتہ علامہ شامی رحمۃ اللہ علیہ نے قہستانی اور منہج العباد کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہر ترویحہ کے بعد یہ ذکر کیا جائے:۔

سُبْحَانَ ذِی الْمُلْکِ وَالْمَلَکُوْتِ * سُبْحَانَ ذِیْ الْعِزَّۃِ وَالْعَظْمَۃِ وَالْھَیْبَۃِ وَالْقُدْرَۃِ وَالْکِبْرِیَاءِ وَالْجَبَرُوْتِ * سُبْحَانَ الْمَلِکِ الْحَیِّ الَّذِیْ لَایَنَامُ وَلاَ یَمُوْتُ * سُبُّوْحٌ قُدُّوْسٌ رَبُّنَا وَرَبُّ الْمَلٰئِکَۃِ وَالرُّوْحِ لَا اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ نَسْتَغْفِرُ اللّٰہَ نَسْأَلُکَ الْجَنَّۃَ وَنَعُوْذُبِکَ مِنَ النَّارِ* (شامی صفحہ 661 جلد 1)۔
ترجمہ:۔ میں پاکی بیان کرتا ہوں عالم اجسام اور عالم ارواح والے کی…۔ پاک ہے عزت و عظمت والا اور قدرت اور بڑائی اور غلبہ والا…۔ پاک ہے وہ بادشاہ جو زندہ ہے سوتا نہیں اور مرتا نہیں ہے…۔ بڑا پاک ہے نہایت پاک ہے ہمارا اور فرشتوں اور روح کا رب ہے…. اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ہم اللہ تعالیٰ سے مغفرت چاہتے ہیں اور (اے اللہ) ہم آپ سے جنت کا سوال کرتے ہیں اور دوزخ سے پناہ چاہتے ہیں…۔

کتاب کا نام: مسنون زندگی قدم بہ قدم
صفحہ نمبر: 175 تا 177

Written by Huzaifa Ishaq

10 October, 2022

You May Also Like…

0 Comments