ایک لاکھ درہم کا تاج

حیات صحابہ - مولانا یوسف کاندھلوی

حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کی بہادری

حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ غزوہ موتہ کے دن میرے ہاتھ میں نو تلواریں ٹوٹی تھیں اور میرے ہاتھ میں صرف ایک تلوار رہ گئی تھی جو یمن کی بنی ہوئی اور چوڑی تھی ۔ (اخرجہ البخاری)
حضرت اوس بن حارثہ بن لام رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ہر مز سے زیادہ (مسلمان) عربوں کا کوئی دشمن نہیں تھا۔
جب ہم مسیلمہ اور اس کے ساتھیوں (کو ختم کرنے) سے فارغ ہوئے تو ہم بصرہ کی طرف روانہ ہوئے تو مقام کاظمہ پر ہمیں ہرمز ملا جو بہت بڑا لشکر لے کر آیا ہوا تھا۔ حضرت خالد رضی اللہ عنہ مقابلہ کے لئے میدان میں نکلے اور اسے اپنے مقابلہ کی دعوت دی ’ چنانچہ وہ مقابلہ کیلئے میدان میں آگیا ۔ حضرت خالد رضی اللہ عنہ نے اسے قتل کر دیا ۔
یہ خوشخبری حضرت خالد رضی اللہ عنہ نے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کو لکھی ۔ جواب میں حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے لکھا کہ ہرمز کا تمام سامان ہتھیار کپڑے گھوڑا وغیرہ حضرت خالد رضی اللہ عنہ کو دے دیا جائے ۔
چنانچہ ہرمز کے ایک تاج کی قیمت ایک لاکھ درہم تھی ۔ کیونکہ اہل فارس جسے اپنا سردار بناتے اسے لاکھ درہم کا تاج پہناتے تھے ۔ (اخرجہ الحاکم)

کتاب کا نام: حیات صحابہ – مولانا یوسف کاندھلوی
صفحہ نمبر: 419

Written by Huzaifa Ishaq

25 October, 2022

You May Also Like…

0 Comments