انصار کا مہاجرین کے لئے مالی ایثار

حیات صحابہ - مولانا یوسف کاندھلوی

انصار کا مہاجرین کے لئے مالی ایثار

حضرت عبدالرحمٰن بن زید بن اسلم ؒ فرماتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے انصار سے فرمایا تمہارے (مہاجر) بھائی اپنے مال اور اولاد چھوڑ کر تمہارے پاس آئے ہیں۔
انصار نے کہا ہم اپنے مال زمین وباغات اپنے اور مہاجر بھائیوں میں تقسیم کر لیتے ہیں۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس کے علاوہ کچھ اور بھی تو ہو سکتا ہے ۔
انصار نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !وہ کیا؟ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ مہاجرین کھیتی باڑی کا کام نہیں جانتے ہیں اس لئے کھیتی کا کام تو سارا تم کرو اور پھل میں تم ان کو شریک کر لو۔
انصار نے کہا ٹھیک ہے۔
حضرت جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ انصار جب اپنی کھجوریں (درختوں سے) کاٹ لیتے تو اپنی کھجوروں کے دو حصے بنا لیتے جن میں سے ایک دوسرے سے کم ہوتا اور دونوں میں سے جو حصہ کم ہوتا اس کے ساتھ کھجور کی شاخیں ملادیتے(تاکہ زیادہ معلوم ہو) اور پھر مہاجر مسلمانوں سے کہتے کہ ان دونوں حصوں میں سے جو نسا چاہے لے لو تو (جذبہ ایثارکی وجہ سے) وہ بغیر شاخوں والا حصہ لے لیتے جودیکھنے میں کم نظر آتا لیکن حقیقت میں وہ زیادہ ہوتا تھا اس طرح انصار کو شاخوں والا حصہ مل جاتا جو دیکھنے میں زیادہ نظر آتا اور حقیقت میں کم ہوتا تھا۔
فتح خیبر تک ان حضرات کا آپس میں یہی (ایثار والا) معمول رہا۔ جب خیبر فتح ہو گیا تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے انصار سے فرمایا تمہارے اوپر جو ہماری نصرت کا حق تھا وہ تم نے پورا پورا ادا کر دیا۔
اب اگر تم چاہو تو تم یوں کر لو کہ اپنا خیبر کا حصہ تم خوشی خوشی مہاجرین کو دے دو اور (مہاجرین کو اب ان میں سے کچھ نہ دیا کرو یوں مدینہ کا سارا پھل تمہارا ہو جائے گا اور خیبر کا سارا پھل مہاجرین کا ہو جائے گا) انصار نے کہا (ہمیں منظور ہے) آپ نے ہمارے ذمہ اپنے کئی کام لگائے تھے اور ہماری یہ بات آپ نے اپنے ذمہ لی تھی کہ ہمیں (اس کے بدلہ میں) جنت ملے گی تو جو کام آپ نے ہمارے ذمہ لگائے تھے وہ ہم نے سارے کر دیئے۔
اب ہم چاہتے ہیں کہ ہماری چیز ہمیں مل جائے۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ جنت تمہیں ضرور ملے گی۔
حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے انصار کو بلایا تاکہ ان کو بحرین کی زمین دے دیں تو انصار نے کہا کہ ہم بحرین کی زمین تب لیں گے جب آپ اتنی ہی زمین ہمارے مہاجر بھائیوں کو بھی دیں۔
آپ نے فرمایا کہ اگر تم ان کے بغیر نہیں لینا چاہتے ہو تو پھر ہمیشہ صبر سے کام لینا یہاں تک کہ تم (قیامت کے دن حوض کوثر پر) مجھ سے آملو کیونکہ (میرے بعد) تم پر دوسروں کو ترجیح دی جائے گی۔

کتاب کا نام: حیات صحابہ – مولانا یوسف کاندھلوی
صفحہ نمبر: 292 – 293

Written by Huzaifa Ishaq

24 October, 2022

You May Also Like…

0 Comments