اسلام کا پہلا مدرسہ صفہ کیسے بنا؟

جدید سیرت النبی ﷺ اعلیٰ ایڈیشن 3 جلد

اسلام کا پہلا مدرسہ صفہ کیسے بنا؟

صفہ اصل میں سائبان اور سایہ دار جگہ کو کہتے ہیں۔
وہ ضعفاء مسلمین اور فقراء شاکرین جو اپنے فقر پر فقط صابر ہی نہ تھے بلکہ امراء اور اغنیاء سے زیادہ شاکر اور مسرور تھے۔
جب احادیث قدسیہ اور کلمات نبویہ سننے کی غرض سے بارگاہ نبوت ورسالت میں حاضر ہوتے تو یہاں ہی پڑے رہتے تھے۔
لوگ ان حضرات کو اصحاب صفہ کے نام سے یاد کرتے تھے۔گویا یہ اس بشیر ونذیر اور نبی فقیر کی خانقاہ تھی جس نے بہ ہزار رضاء ورغبت فقر کو دنیا کی سلطنت پر تر جیح دی۔
اور اصحاب صفہ ارباب توکل اور اصحاب تبتل کی ایک جماعت تھی جولیل ونہار تزکیہ نفس اور کتاب وحکمت کی تعلیم پانے کے لیے آپ کی خدمت میں حاضر رہتی تھی نہ ان کو تجارت سے کوئی مطلب تھا اور نہ زراعت سے کوئی سروکار تھا۔
یہ حضرات اپنی آنکھوں کو آپ کے دیدار پر انوار کے لیے او ر کانوں کو آپ کے کلمات قدسیہ کے سننے کے لیے اور جسم کو آپ کی صحبت اور معیت کے لیے وقف کرچکے تھے۔
یہ حضرات فاقہ سے نہیں گھبراتے تھے۔کیونکہ خود اپنے آقا(صلی اللہ علیہ وسلم) کو دیکھتے کہ کئی کئی وقت گزر جاتے اورفاقہ نہیں ٹوٹتا۔بھوک سے کبھی اتنا ضعف ہو جا تا کہ نماز کی حالت میں گر پڑتے۔لوگوں کو خیال ہوتا کہ دورہ پڑ گیا ہے۔حالانکہ دورہ فاقہ کا ہوتا تھا۔کبھی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ان کو انصار پر تقسیم فرمادیتے کہ اپنے مقدور کے بموجب ہر شخص ایک ایک دودو کو لے جائے اور ان کو کھانا کھلائے۔
مسجد مبارک کے دوستونوں میں ایک رسی بندھی رہتی تھی۔کھجوروں کے موسم میں حضرات انصار کھجوروں کے خوشے اپنے باغات سے لا کر لٹکا دیتے تھے جو کھجور پک جاتا اس کو لکڑی سے جھاڑ کرکھا لیا کرتے تھے۔ان بہادر وجاں باز فقراء اور درویشان باوقار کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم بشارت دیا کرتے تھے۔

لو تعلمون مالکم عند اللہ لا حببتم ان تزدادو افقراً وحاجۃ۔

اگر تم جان جاؤ کہ کہ اللہ تعالیٰ کے یہاں تمہارے لئے کیا تیارہے تو تم آرزو کرو کہ ہمارا یہ فقروفاقہ اور بڑھ جائے۔ان حضرات کی تعداد گھٹتی بڑھتی رہتی تھی۔

کتاب کا نام: جدید سیرت النبی ﷺ اعلیٰ ایڈیشن 3 جلد

Written by Huzaifa Ishaq

5 November, 2022

You May Also Like…

0 Comments