ازواج مطہرات میں لمبے ہاتھ والی زوجہ

حیات صحابہ - مولانا یوسف کاندھلوی

حضرت زینب بنت حجش رضی اللہ عنہا اور دیگر صحابی رضی اللہ عنہن عورتوں کا مال خرچ کرنا

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ حضور اقدسؐ نے اپنی ازواج مطہرات سے فرمایا کہ (میرے دنیا سے جانے کے بعد) تم میں سے سب سے جلدی مجھے وہ ملے گی جس کا ہاتھ سب سے زیادہ لمبا ہو گا حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں اس کے بعد ازواج مطہرات آپس میں مقابلہ کیا کرتیں کہ کس کا ہاتھ سب سے لمبا ہے (ہم تو ہاتھ کی لمبائی ہی سمجھتی رہیں لیکن ہاتھ کے لمبے ہونے سے حضورؐ کی مراد سخاوت اور زیادہ مال خرچ کرنا تھا اس وجہ سے) ہم میں سب سے زیادہ لمبے ہاتھ والی حضرت زینب رضی اللہ عنہا نکلیں کیونکہ وہ اپنے ہاتھ سے کام کیا کرتی تھیں اور ( اس کی آمدنی) صدقہ کر دیا کرتی تھیں دوسری روایت میں یہ ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں حضورؐ کی وفات کے بعد ہم جب اپنے میں سے کسی کے گھر جمع ہو جاتی تو اپنے ہاتھ دیوار کے ساتھ لمبے کر کے ناپا کرتی تھیں کہ کس کا ہاتھ لمبا ہے؟
ہم ایسا ہی کرتی رہیں یہاں تک کہ ( سب سے پہلے) حضرت زینب بنت حجش رضی اللہ عنہا کا انتقال ہوا۔ حضرت زینب رضی اللہ عنہا چھوٹے قد کی عورت تھیں اور ہم میں سب سے لمبی نہیں تھیں۔
حضرت زینب رضی اللہ عنہا کے سب سے پہلے وفات پانے سے ہمیں پتہ چلا کہ ہاتھ کی لمبائی سے حضورؐ کی مراد ( کثرت سے ) صدقہ کرنا ہے۔
حضرت زینب رضی اللہ عنہا دستکاری اور ہاتھوں کے ہنر میں ماہر تھیں وہ کھال رنگا کرتی اور کھال سیا کرتیں ( سی کر فروخت کر دیتیں اور اس کی قیمت ) اللہ کے راستہ میں صدقہ کیا کرتیں۔ (اخرجہ الشیخان واللفظ لمسلم)

کتاب کا نام: حیات صحابہ – مولانا یوسف کاندھلوی
صفحہ نمبر:531

Written by Huzaifa Ishaq

29 October, 2022

You May Also Like…

0 Comments