کاغذ کی کوالٹی کے بارہ میں ابہامات:۔

کتابوں کی خرید و فروخت میں کاغذ کا بنیادی کردار ہوتا ہے کہ کاغذ اچھا ہے مناسب ہے یا ردی ہے ۔

ہمارے پاس اکثر گاہک لوگ یہ کہتے ہیں کہ آپ تصویر بھیج دیں تاکہ ہمیں کاغذ کا اندازا ہوجائے جبکہ میرا جواب ہمیشہ یہی ہوتا ہے کہ تصویر کے ذریعے سے کاغذ کا کوئی اندازا نہیں ہوتا کیونکہ کاغذ ایک حسی چیز ہے جس کو چھو کر اندازا لگایا جاتا ہے ۔ البتہ کاغذ کے بارے میں حد سے زیادہ حساس لوگوں کو ہم یہ مشورہ دیتے ہیں کہ وہ پہلے پوچھ لیا کریں کہ کاغذ کیسا ہے ۔ ہم اُنکو پوری ایمانداری سے صورتحال سے باخبر کردیتے ہیں کہ فلاں کا کاغذ اعلیٰ ہے اور فلاں کا کاغذ درمیانہ ہے ۔

یہیں پر ایک بات اور عرض کردوں کہ ہم پبلشر نہیں بلکہ کتاب فروش ہیں یعنی پبلشر کتابیں شائع کرتے ہیں اور ہم انکو بیچتے ہیں ۔ اب پبلشر جیسا کاغذ لگائے گا ہم ویسا ہی آگے بھیجیں گے ۔ اگر کوئی پبلشر کسی کتاب کو گھٹیا کاغذ پر شائع کرتا ہے تو ہمیں مجبوراً اُسی طرح ہی فروخت کرنا ہوتی ہے ۔ اس لئے وہ لوگ جو ہم سے یہ شکایت کرتے ہیں کہ اپکی بھیجی ہوئی کتابوں کا کاغذ بہت گھٹیا تھا تو اس معاملہ میں ہمارے پاس لاجواب ہونے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہوتا ۔ بہتر ہوگا کہ آرڈر کرنے سے پہلے آپ کاغذ کی کوالٹی کے بارہ میں اچھی طرح معلومات لے لیں ۔

کاغذ کے معیار کو ہم نے دو طریقوں پر تقسیم کیا ہے پہلے نمبر پر اعلیٰ کاغذ اور دوسرے نمبر پر سادہ کاغذ ۔

اعلیٰ کاغذ

اعلیٰ کاغذ سے مراد امپورٹڈ کاغذ ہوتا ہے جو باہر سے امپورٹ ہوتاہے ۔ اسی طرح وہ بھی اعلیٰ کاغذ شمار ہوتا ہے جو پاکستان میں بنتا ہو لیکن سب سے اعلیٰ کوالٹی کا ہو ۔ تو ایسی کتابوں سے بہتر کوئی کتاب نہیں ۔ البتہ اسمیں یہ بات ذہن نشین کرلیں کہ مہنگائی کی بڑھتی ہوئی صورتحال میں اب اعلیٰ کاغذ پر کتابیں شائع ہونا بند ہوگئی ہیں یا پھر جو شائع ہوتی ہیں اُنکی قیمت حیران کن حد تک ہوتی ہے ۔
کاغذ کی کوالٹی کے بارہ میں بعض لوگ کچھ زیادہ ہی حساس پن کا شکار ہوتے ہیں ۔ جیسا کہ میرا تجربہ رہا ہے ۔ چند دن پہلے ایک صاحب کو اعلیٰ کوالٹی کا ایک کتابی سیٹ بھیجا ۔ جو ہم نے ہزاروں کی تعداد میں فروخت کئے تھے کبھی کسی نے شکایت نہیں کی ۔ نیز وہ پاکستانی اعلیٰ 68 گرام پر شائع کی ہوئی تھی ۔ مگر وہ صاحب اتنے برہم ہوئے کہ یہ تو ردی کاغذ ہے ۔ اب ایسے لوگوں کا کوئی علاج ہمارے پاس نہیں ہے کہ ایک کاغذ جس کو پاکستان میں سب سے اعلیٰ شمار کیا جاتا ہے اور مارکیٹ میں بھی اُسکو اعلیٰ سمجھا جاتا ہے مگر گاہک کو پسند نہ تو دوبارہ یہی کہوں گا کہ ہمارے پاس لاجواب ہونے کے علاوہ کوئی صورت نہیں ۔

سادہ کاغذ

کاغذ کی دوسری قسم سادہ کاغذ ہوتا ہے جس میں اعلیٰ کاغذ کے علاوہ سب کاغذ شمار ہوتے ہیں ۔ البتہ اس سے مراد ردی کاغذ نہیں ہے جو عموماً کورس یعنی نصابی کتابوں میں استعمال کیا جاتا ہے ۔ آج کل کتابیں اکثر اسی طرح کے سادہ کاغذ پر شائع ہورہی ہیں تاکہ وہ عام لوگوں کی پہنچ میں رہیں اور انکی قیمتیں برداشت سے باہر نہ ہوجائیں ۔ کاغذ کا معیار اور کوالٹی ہر کتاب کی تفصیلات میں لکھی ہوئی ہیں ۔

یہاں پر یہ بات بھی نوٹ کرلیں کہ جو ردی کاغذ والی کتابیں ہیں اُنکو علیحدہ سے واضح کردیا گیا ہے کہ یہ کم معیار والی کتابیں ہیں ۔ بعض ناقص جلد یا پھر کمزور طباعت والی کتابیں بھی اسی وضاحت کے ساتھ نشان زدہ کردی گئی ہیں ۔ ایسی کتابوں کے معیار کی کوئی گارنٹی نہیں ہے ۔ بس انکے بارہ میں یہی کہا جاسکتا ہے کہ یہ کتاب ہوگی جیسی بھی ہوگی آپکی ہوگی ۔

ایک بات اور بھی گوش گزار کردوں کہ کاغذ کی معلومات عموماً گاہک سے زیادہ کتب فروش کو ہوتی ہے ۔ گاہکوں نے اپنے پیمانے بنا رکھے ہوتے ہیں مثلاً کچھ گاہک یہ سمجھتے ہیں کہ کاغذ موٹا ہو تو وہ اعلیٰ کاغذ شمار ہوتا ہے حالانکہ ایسا نہیں ہے بعض اوقات انتہائی اعلیٰ کاغذ بھی اتنا باریک ہوتا ہے کہ پشت کا عکس نظر آتا ہے ۔ اسکی بڑی مثال یہ دیکھ لیجئے کہ آسان ترجمہ قرآن مجید اعلیٰ امپورٹڈ کاغذ پر شائع ہوتا ہے مگر انتہائی باریک ہوتا ہے ۔ تو اسکا یہ مطلب ہر گز نہیں کہ وہ کاغذ خراب ہے بلکہ آپکا پیمانہ خراب ہے ۔

امید ہے کہ آپکو سب باتیں وضاحت کے ساتھ سمجھ آگئی ہوں گی ۔