زکوٰۃ کب فرض ہوئی
علماء کا اس میں اختلاف ہے کہ مال کی سالانہ زکوٰۃ کب فرض ہوئی۔جمہورکا قول یہ ہے کہ بعد ہجرت کے فرض ہوئی۔بعض کہتے ہیں کہ 1ھ میں او ر بعض کہتے ہیں کہ 2ھ میں صوم رمضان کی فرضیت کے بعد ہوئی۔
مسند احمد اور صحیح ابن خزیمہ اور نسائی اور ابن ماجہ میں قیس بن سعد رضی اللہ عنہ سے باسناد صحیح مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے زکوٰۃ کا حکم نازل ہونے سے پیشتر ہم کو صدقۃ الفطر دینے کا حکم فرمایا۔
امام ابن خزیمہ فرماتے ہیں کہ زکوٰۃ المال ہجرت سے پہلے فرض ہوئی جیسا کہ ہجرت حبشہ کے واقعہ میں اُم سلمہ رضی اللہ عنہا کی حدیث میں ہے کہ جب نجاشی نے حضرت جعفرسے دریافت کیا کہ تمہارے نبی تم کو کس چیز کا حکم کرتے ہیں تو حضرت جعفر نے یہ جواب دیا۔
انہ یامرنا بالصلوٰۃ والزکٰوۃ والصیام۔ (فتح الباری ص 211ج 3)
تحقیق وہ نبی ہم کو نماز او ر زکوٰۃ اور روزہ کا حکم دیتا ہے۔
کتاب کا نام: جدید سیرت النبی اعلیٰ

جدید سیرت النبی اعلیٰ
جدید سیرت النبی اعلیٰ
یہ کتاب کم و بیش پندرہ معتمد مستند علمائے کرام کے علمی افادات کا مجموعہ ہے ۔ علمائے اکابر کے بکھرے ہوئے پھول اپنے رنگ و خوشبو میں جدا جدا دلفریبی اور دلکشی تو رکھتے تھے مگر انہیں گلدستے کی شکل دینے کا اعزاز اس کتاب کے حصے میں آیا ۔